جیو پر شاہ زیب خانزادہ کے پروگرام میں جھوٹ بولا گیا، فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جیو نیوز پر شاہ زیب خانزادہ کے پروگرام میں جھوٹ بولا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوالات ہونے چاہئیں مگر جھوٹ نہیں، گزشتہ شب جیو نیوز پر شاہ زیب خانزادہ کے پروگرام میں جھوٹ بولا گیا۔ اس پروگرام میں عمر فاروق ظہور نامی شخص کو لایا گیا اور کہا گیا کہ گھڑی اس نے خریدی۔ میں یہاں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ جس بندے کو عمر فاروق ظہور نامی بندے کو گھڑی بیچی ہی نہیں گئی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہاں صرف ایک ہی اسکینڈل پر بار بار بات کی جاتی ہے۔ ضروری ہے کہ عمران خان یا پی ٹی آئی پر کوئی بھی الزام لگے تو ہمارے پاس جواب ہونا چاہیے، کیونکہ جتنا ہم دوسروں کو جوابدہ سمجھتے ہیں اس سے زیادہ خود کو جوابدہ سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی وزیراعظم یا وزیر باہرجاتا ہے تو وہاں کی حکومت کوئی نہ کوئی تحفہ دیتی ہے۔ بطور وزیراعظم عمران خان 2018 میں پہلی بار سعودی عرب گئے۔ وہاں سعودی عرب کے بادشاہ سے ملاقات ہوئی جنہوں ںے انہیں گھڑی تحفے میں دی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ تحفہ توشے خانے میں جمع ہوا۔ کیبنٹ ڈویژن نے گھڑی کی ویلیو10 کروڑ روپے کے قریب لگائی۔ رول کے مطابق 20 فیصد ادا کرکے یہ تحفہ عمران خان کی ذاتی ملکیت میں چلا گیا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ پھر اس گھڑی کو جو عمران خان کی ملکیت ہوگئی تھی انہوں نے مارکیٹ میں فروخت کردیا جو 5 کروڑ 70 لاکھ روپے کا بیچا گیا۔ اس کو انہوں نے اپنے گوشواروں میں بھی ظاہر کیا۔ الیکشن کمیشن میں بھی اس کو ڈیکلیئر کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ احسن جمیل گجر نے واضح طور پر کہا کہ فرح کبھی بھی عمر ظہور سے نہیں ملی۔ عمر فاروق ظہور جس کو کل شاہ زیب خانزادہ کے پروگرام میں لایا گیا وہ ناروے کا شہری اور اس کے بھائی جیلوں میں ہیں۔ ان پر خود کیس بنا ہوا ہے بعد میں وہ پاکستان آئے اور یہاں صوفیہ مرزا سے شادی کی۔ اس نے یہاں بیوی اور بچوں کو ماہانہ 10 لاکھ دینے سے انکار کردیا تھا، پھر وہ جعلی کاغذات پر بچوں کو دبئی لے گیا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف، آصف زرداری کا ایک ایک کیس 20،24 ارب روپے کا ہے لیکن عمران خان سے پہلے پاکستان میں کرپشن کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا۔ پہلے تو یہ کہا جاتا تھا کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے۔ کرپشن کا معاملہ تو عمران خان نے آکر اٹھایا ہے۔ عمران خان اور پی ٹی آئی ہی پاکستان میں کرپشن کیخلاف بیانیے پر کھڑے ہوتے ہیں،ہم دراصل ایک جمہوری نظام کے لیے کھڑے ہیں۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف لندن میں 25،20 دن رہنا چاہتے تھے مگر انہیں وہاں کورونا ٹیسٹ نہیں ملا۔ اگر حکومت فوری الیکشن کا اعلان کردے تو مذاکرات پر تیار ہیں۔ ہم چاہتے ہیں سب مل کر پاکستان کیلیے کام کریں۔ ہم اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ آرمی چیف کی تقرری ہمارا ایشو نہیں ہے۔ مسئلہ لگانے والوں سے ہے، یہ فیصلہ جو کر رہا ہے وہ پاکستان سے مفرور ہے، جب یہ لوگ فیصلہ کریں گے تنازع بنے گا یا نہیں؟