پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتیں: گاڑی کے ایندھن کی بچت کے مختلف طریقے (بی بی سی رپورٹ)
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور ایک عام آدمی کی قوت خرید مسلسل کم ہو رہی ہے، اس لئے یہ جاننا اہم ہے کہ موجودہ وسائل میں کس طرح پیٹرول کی کھپت کو کم کیا جا سکتا ہے۔ خصوصاً ایسے افراد جن کے لیے گاڑی کا سفر لازم و ملزوم ہوتا ہے۔
بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں ایسے طریقوں پر غور کیا ہے جو عام طور پر ڈرائیور ایندھن کی کھپت کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں
ڈرائیوروں کے مطابق اگر گاڑی کو نوے کی رفتار پر چلایا جائے تو ایندھن کم استعمال ہوتا ہے لیکن آر اے سی آٹو موٹیو گروپ کے مطابق گاڑی کی کوئی ایک مستقل رفتار نہیں جسے فیول کی بچت کے حوالے سے اہم قرار دیا جا سکے۔ آر اے سی گروپ کے مطابق ہر گاڑی مختلف ہوتی ہے اور اس کے حجم کے اعتبار کو دیکھتے ہوئے 70-80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار عام طور پر بہترین ایندھن کی اوسط دیتی ہے۔
گاڑی کا اے سی بند رکھیں کیونکہ اے سی چلانے کے لئے اضافی توانائی درکار ہوتی ہے۔ انتہائی مجبوری میں لمبے سفر کے لئے اے سی چلایا جا سکتا ہے۔ اے سی چلانے کا مقصد گاڑی کا اندرونی درجہ حرارت کم کرنا ہوتا ہے۔ایسے میں گاڑی کے شیشے نیچے کرنا ایک بہتر حکمت عملی ہو سکتی ہے لیکن اس سے ایک اور مسئلہ پیدا ہوتا ہے جسے ’کریپنگ‘ کہا جاتا ہے۔ یہ وہ عمل ہے جس میں گاڑی کا انجن کھلے ہوئے شیشوں سے آنے والے ہوا کے دباؤ کی وجہ سے زیادہ کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔
کروز کنٹرول سے فیول کی بچت ہوتی ہے۔ یہ فیول کی بچت کا ایک بہترین طریقہ ہے کیوںکہ اس سے غیر ضروری رفتار میں اضافہ اور اچانک بریک کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ یاد رہے کہ کہ کروز کنٹرول کی سہولت چند مخصوص گاڑیوں میں ہی موجود ہوتی ہے، جو ایکسلریٹر دبائے بغیر ہی گاڑی کو ایک مستقل رفتار پر چلانے میں مددگار ہوتی ہے۔ کروز کنٹرول کا طریقہ صرف اسی صورت میں مفید ہے جب آپ کسی ہموار ہائی وے پر سفر کر رہے ہوں کیوںکہ اگر آپ کسی پہاڑی علاقے میں سفر کر رہے ہیں تو کروز کنٹرول کو چڑھائی کے مطابق ایڈجسٹ ہونے میں زیادہ وقت اور فیول درکار ہو گا۔
گاڑی کے ٹائر پریشر کا فیول کی کھپت سے بہت گہرا تعلق ہوتا ہے۔اگر گاڑی کے ٹائر میں ہوا کم ہے تو یہ زیادہ پیٹرول استعمال کرے گی۔ اس لیےباقاعدگی سے گاڑی کے ٹائر کی ہوا چیک کرتے رہنا چاہیئے خصوصاً لمبے سفر پر روانہ ہونے سے پہلے۔گاڑی میں جتنا زیادہ وزن ہو گا، یہ اتنا ہی زیادہ ایندھن استعمال کرے گی۔اس لئے جب گاڑی میں سامان اور مسافروں کی تعداد زیادہ ہو تو پھرگاڑی کے ٹائر کے لئے دباؤ کو اسی حساب سے بڑھا لیں۔